نئی دہلی،4جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مرکز کی نریندر مودی حکومت جلد ہی شادی کے رجسٹریشن کو لازمی کرنے کے لئے نیا قانون لا سکتی ہے۔لاء کمیشن کی ایک رپورٹ کو بنیاد بنا کر حکومت اس جانب جلد ہی قدم بڑھا سکتی ہے۔اس سے پہلے اتر پردیش کی یوگی حکومت بھی اس سے پہلے یہ فیصلہ لے چکی ہے۔غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے ملک میں شادیوں کے رجسٹریشن کو لازمی بنانے کی بات کہی تھی۔کورٹ کے فیصلے کے بعد ہماچل پردیش، کیرالہ اور بہار، یوپی میں حکومتیں اسے لاگو کر چکی ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی حکومت کے لئے یونیفارم سول کوڈ لاگو کرنا ایک ہدف ہے، یہ بھی اسی کا ایک حصہ ہی ہے۔خبروں کی مانیں، تو لاء کمیشن نے جس رپورٹ کو آگے رکھا ہے، اس ڈرافٹ میں کوئی دقت نہیں آئے گی۔اسرپورٹ میں کسی بھی کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔
مودی حکومت سے پہلے یو پی اے 2نے بھی راجیہ سبھا میں اس قسم کا بل لانے کی کوشش کی تھی، یو پی اے حکومت نے پیدائش اور موت سرٹیفکیٹ ایکٹ، 1969کے تحت بل لایا تھا۔وزیر قانون روی شنکر پرساد بھی اس سے پہلے شادی کے رجسٹریشن کو لازمی کرنے کے حق میں بات کہی تھی۔